Nahjul Balagha Urdu PDF
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
نہج البلاغہ میں امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے خطبات، خطوط اور اقوال کی صحت کے حوالے سے صدیوں سے سوالات اٹھتے آئے ہیں۔ چار سو صدی ہجری میں شریف رضی کی لکھی گئی یہ کتاب میں نہ تو راویوں کے اسناد موجود ہیں اور نہ ہی حوالے[1]۔یہی وجہ ہے کہ شیعہ حضرات ناقدین کی جانب سے ایک طویل عرصے تک شدید الجھن کا شکار رہے ہیں یہاں تک کہ عصر حاضر میں آل سید عبدالزھرا الخطیب نے اپنی کتاب مصادر نہج البلاغہ و اسانیدہ لکھ ڈالی جس میں انھوں نے نہج البلاغہ کی توثیق کی بنیاد تیار کرنے کے لئے شواہد اکٹھا کئےتاکہ معترضین کو منہ توڑ جواب دیا جا سکے۔ شیعہ آل سید کی اس کاؤش سے اتنا خوش اور مطمئن ہوئے کہ کسی نے اس پر تنقید کی ضرورت ہی نا سمجھی۔
البتہ ہم اسے اپنا دینی فریضہ محسوس کرتے ہؤے اور امیر المؤمنین حضرت علیؓ سے ولائت کے پیش نظر یہ ضروری سمجھتےکہ ان سے منسوب ہر جھوٹ کا سد باب کیا جائے۔ ہم نے شیعہ کے معیار نقد الحدیث پر آل سید عبدالزھرا کی نہج البلاغہ میں فراھم کردہ اسناد و مصادر کا بغور مطالعہ کیا ہے اور حضرت علیؓ کے تمام خطبات، خطوط اور اقوال کی تصانیف وضع کی ہیں جو قارئین کے لئے ہماری ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
مزید برآں اپنی تحقیق کی تکمیل کے لئے ہم نے نہج البلاغہ کے مستند تحریروں کو ایک الگ (پی ڈی اف) کی شکل دی ہے جس میں حضرت علیؓ کے صرف مستند خطبات، خطوط اور اقوال کومرتب کیا گیا ہے اور شریف رضی کے غیر مستند اضافوں کو شامل نہیں کیا۔ ہم نے جگہ جگہ ان اہم تحریری اختلافات کا بھی ذکر کیا ہے جو اصل سے مختلف ہیں۔ جو قارئین مستند تحریر پر انحصار کرنا چاہتے ہیں انھیں چاھئے کہ وہ زیریں حاشیہ میں درج ان مصادر سے رجوع کریں۔
ٹیم برائے
nahjul-balagha.net
[1] جوکہ شیعوں کے نزدیک از خود قابل اعتماد نہیں۔ الواقدی، الطبری وغیرہ کے حوالے دیئے ہیںشریف رضی نے کچھ خطبوں میں الاموی، کوئی بھی غیر جانبدار شخص اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ شریف رضی نے اپنی تالیف میں غیر مستند خبر کو بھی شامل کیا ہے۔
Leave a Reply